اقبال اشہر قریشی
غزل 18
اشعار 5
ستایا آج مناسب جگہ پہ بارش نے
اسی بہانے ٹھہر جائیں اس کا گھر ہے یہاں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اشہرؔ بہت سی پتیاں شاخوں سے چھن گئیں
تفسیر کیا کریں کہ ہوا تیز اب بھی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
درخت ہاتھ ہلاتے تھے رہنمائی کو
مسافروں نے تو کچھ بھی نہیں کہا مجھ سے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جو لوگ لوٹ کے خود میرے پاس آئے ہیں
وہ پوچھتے ہیں کہ اشہرؔ یہیں پہ اب تک ہو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
خود کو جب بھول سے جاتے ہیں تو یوں لگتا ہے
زندگی تیرے عذابوں سے نکل آئے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے