یہ خوف کم ہے مجھے اور چمکو جب تک ہو
یہ خوف کم ہے مجھے اور چمکو جب تک ہو
سیاہ رات کے سناٹو تم بھی کب تک ہو
مسافرو کہیں تنہائیاں نہ بن جانا
کہ ساتھ ہو بھی اگر تم تو اک سبب تک ہو
یہ کج ادائی بہت کم نصیب ہوتی ہے
تم اپنے غم میں اکیلے ہو پھر بھی سب تک ہو
جو لوگ لوٹ کے خود میرے پاس آئے ہیں
وہ پوچھتے ہیں کہ اشہرؔ یہیں پہ اب تک ہو
- کتاب : Be Sada Fariyad (Pg. 73)
- Author : Iqbal Ashhar Qureshi
- مطبع : Sarvottam Marketing in Corporation Vivekanand Nagar Kamti, Mumbai (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.