فرار پا نہ سکا کوئی راستہ مجھ سے
فرار پا نہ سکا کوئی راستہ مجھ سے
ہزار بار مرا سامنا ہوا مجھ سے
درخت ہاتھ ہلاتے تھے رہنمائی کو
مسافروں نے تو کچھ بھی نہیں کہا مجھ سے
یہ بے ہنر بھی نہیں ساتھ بھی نہیں دیتے
نہ جانے ہے مرے ہاتھوں کو بیر کیا مجھ سے
میں لوٹنے کے تصور سے خوف کھاتا ہوں
لپٹ نہ جائیں کہیں میرے نقش پا مجھ سے
ہزار بار جنم بھی لیا تو کیا اشہرؔ
مرا وجود بچھڑتا چلا گیا مجھ سے
- کتاب : Be Sada Fariyad (Pg. 92)
- Author : Iqbal Ashhar Qureshi
- مطبع : Sarvottam Marketing in Corporation Vivekanand Nagar Kamti, Mumbai (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.