Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نا انصافی پر اشعار

ہم امن چاہتے ہیں مگر ظلم کے خلاف

گر جنگ لازمی ہے تو پھر جنگ ہی سہی

ساحر لدھیانوی

ظلم سہنا بھی تو ظالم کی حمایت ٹھہرا

خامشی بھی تو ہوئی پشت پناہی کی طرح

پروین شاکر

ظلم پر ظلم آ گئے غالب

آبلے آبلوں کو چھوڑ گئے

منظر لکھنوی

ہزاروں ظلم ہوں مظلوم پر تو چپ رہے دنیا

اگر مظلوم کچھ بولے تو دہشت گرد کہتی ہے

ضمیر اترولوی

جانے کیا کیا ظلم پرندے دیکھ کے آتے ہیں

شام ڈھلے پیڑوں پر مرثیہ خوانی ہوتی ہے

افضل خان

کچھ ظلم و ستم سہنے کی عادت بھی ہے ہم کو

کچھ یہ ہے کہ دربار میں سنوائی بھی کم ہے

ضیا ضمیر

کچھ نہ کہنے سے بھی چھن جاتا ہے اعجاز سخن

ظلم سہنے سے بھی ظالم کی مدد ہوتی ہے

مظفر وارثی

اے ظلم کے ماتو لب کھولو چپ رہنے والو چپ کب تک

کچھ حشر تو ان سے اٹھے گا کچھ دور تو نالے جائیں گے

فیض احمد فیض

اسیران قفس پر ظلم تو صیاد کرتے ہیں

کہ ان کے پر کتر لیتے ہیں تب آزاد کرتے ہیں

محمد ناظر علی ناظر

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے