حیاتین-ب
غربت پر مبنی کہانی ہے۔ حیاتین ب کی کمی کی وجہ سے ماتا دین مزدور کی بیوی من بھری کے پٹھوں میں ورم آ جاتا ہے۔ میس کا ایک ملازم اچھی خوراک اور غذا کا وعدہ کرکے ماتا دین اور من بھری کو اپنے یہاں ملازم رکھوا لیتا ہے اور من بھری کا جنسی استحصال کرتا ہے۔ جب ماتا دین کو اس کی خبر ہوتی ہے تو وہ وہاں کی ملازمت چھوڑ دیتا ہے اور ایک دن ڈاکٹر کے یہاں سے حیاتین ب چوری کرنے کی وجہ سے حوالات میں قید ہو جاتا ہے۔ وہ خوش تھا کہ من بھری اب ایک صحتمند بچہ کو جنم دے گی لیکن اسے پتہ نہیں تھا کہ شدت غم سے من بھری کا حمل ساقط ہو گیا ہے۔
راجندر سنگھ بیدی
من کی من میں
عورت کے جذبہ حسد و رقابت پر مبنی کہانی ہے۔ مادھو انتہائی شریف انسان تھا جو دوسروں کی مدد کے لئے ہمیشہ تیار ریتا تھا۔ وہ ایک بیوہ امبو کو بہن مان کر اس کی مدد کرتا تھا، جسے اس کی بیوی کلکارنی ناپسند کرتی تھی اور اسے سوت سمجھتی تھی۔ عین مکر سنکرات کے دن مادھو کلکارنی سے بیس روپے لے کر جاتا ہے کہ اس سے پازیب بنوا لائے گا لیکن ان روپوں سے وہ امبو کا قرض لالہ کو ادا کر دیتا ہے۔ اس جرم کی پاداش میں کلکارنی رات میں مادھو پر گھر کے دروازے بند کر لیتی ہے اور مادھو نمونیہ سے مر جاتا ہے۔ مرتے وقت وہ کلکارنی کو وصیت کرتا ہے کہ وہ امبو کا خیال رکھے لیکن اگلے برس سنکرات کے دن جب امبو اس کے یہاں آتی ہے تو وہ سوت اور منحوس سمجھ کر اسے گھر سے بھگا دیتی ہے اور پھر امبو غائب ہی ہو جاتی ہے۔