Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

علم پر اشعار

حوصلہ ہے تو سفینوں کے علم لہراؤ

بہتے دریا تو چلیں گے اسی رفتار کے ساتھ

شہزاد احمد

شجر نے پوچھا کہ تجھ میں یہ کس کی خوشبو ہے

ہوائے شام الم نے کہا اداسی کی

رحمان فارس

ہمت ہے تو بلند کر آواز کا علم

چپ بیٹھنے سے حل نہیں ہونے کا مسئلہ

ضیا جالندھری

ہم ہیں تہذیب کے علمبردار

ہم کو اردو زبان آتی ہے

محمد علی ساحل

وہ ہندی نوجواں یعنی علمبردار آزادی

وطن کی پاسباں وہ تیغ جوہر دار آزادی

مخدومؔ محی الدین

ہماری فتح کے انداز دنیا سے نرالے ہیں

کہ پرچم کی جگہ نیزے پہ اپنا سر نکلتا ہے

فصیح اکمل

ان دنوں اپنی بھی وحشت کا عجب عالم ہے

گھر میں ہم دشت و بیابان اٹھا لائے ہیں

شاہد کمال

وہ غم ہو یا الم ہو درد ہو یا عالم وحشت

اسے اپنا سمجھ اے زندگی جو تیرے کام آئے

شوق اثر رامپوری

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے