واصف دہلوی کے اشعار
بجھتے ہوئے چراغ فروزاں کریں گے ہم
تم آؤگے تو جشن چراغاں کریں گے ہم
-
موضوع : استقبال
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کتنی گھٹائیں آئیں برس کر گزر گئیں
شعلہ ہمارے دل کا بجھایا نہ جا سکا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دیدار سے پہلے ہی کیا حال ہوا دل کا
کیا ہوگا جو الٹیں گے وہ رخ سے نقاب آخر
-
موضوع : نقاب
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہلکی سی خلش دل میں نگاہوں میں اداسی
شاید یوں ہی ہوتی ہے محبت کی شروعات
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
آج رخصت ہو گیا دنیا سے اک بیمار غم
درد ایسا دل میں اٹھا جان لے کر ہی گیا
وفور بے خودی میں رکھ دیا سر ان کے قدموں پر
وہ کہتے ہی رہے واصفؔ یہ محفل ہے یہ محفل ہے
دامن کے داغ اشک ندامت نے دھو دئیے
لیکن یہ دل کا داغ مٹایا نہ جا سکا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
خدا کے سامنے جو سر یقیں کے ساتھ جھک جائے
کسی طاقت کے آگے پھر کبھی وہ خم نہیں ہوتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بھرم اس کا ہی اے منصور تو نے رکھ لیا ہوتا
کسی کا راز اے ناداں سر محفل نہیں کہتے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
زلیخا کے وقار عشق کو صحرا سے کیا نسبت
جو خود کھینچ کر نہ آ جائے اسے منزل نہیں کہتے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جو رنج عشق سے فارغ ہو اس کو دل نہیں کہتے
جو موجوں سے نہ ٹکرائے اسے ساحل نہیں کہتے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
قسمت کی تیرگی کی کہانی نہ پوچھیے
صبح وطن بھی شام غریباں ہے آج کل
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کیا غم جو حسرتوں کے دیے بجھ گئے تمام
داغوں سے آج گھر میں چراغاں کریں گے ہم
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
قدم یوں بے خطر ہو کر نہ مے خانے میں رکھ دینا
بہت مشکل ہے جان و دل کو نذرانے میں رکھ دینا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
پاؤں زخمی ہوئے اور دور ہے منزل واصفؔ
خون اسلاف کی عظمت کو جگا لوں تو چلوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کسی کو یاد کر کے ایک دن خلوت میں رویا تھا
نہیں معلوم کیوں جب سے ندامت بڑھتی جاتی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
وہ جن کی لو سے ہزاروں چراغ جلتے تھے
چراغ باد فنا نے بجھائے ہیں کیا کیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بہت اچھا ہوا آنسو نہ نکلے میری آنکھوں سے
بپا محفل میں اک تازہ قیامت اور ہو جاتی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یہ محفل آج نا اہلوں سے جو معمور ہے واصفؔ
اسی محفل میں کوئی جوہر قابل بھی آئے گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
نسیم صبح یوں لے کر ترا پیغام آتی ہے
پری جیسے کوئی ہاتھوں میں لے کر جام آتی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یہ طوفان حوادث اور تلاطم باد و باراں کے
محبت کے سہارے کشتئ دل ہے رواں اب تک
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
نہیں معلوم کتنے ہو چکے ہیں امتحاں اب تک
مگر تیرے وفاداروں کی ہمت ہے جواں اب تک
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ