بجھتے ہوئے چراغ فروزاں کریں گے ہم
بجھتے ہوئے چراغ فروزاں کریں گے ہم
تم آؤگے تو جشن چراغاں کریں گے ہم
باقی ہے خاک کوئے محبت کی تشنگی
اپنے لہو کو اور بھی ارزاں کریں گے ہم
بیچارگی کے ہو گئے یہ چارہ گر شکار
اب خود ہی اپنے درد کا درماں کریں گے ہم
جوش جنوں سے جامۂ ہستی ہے تار تار
کیونکر علاج تنگی داماں کریں گے ہم
اے چارہ ساز دل کی لگی کا ہے کیا علاج
کہنے سے تیرے سیر گلستاں کریں گے ہم
کیا غم جو حسرتوں کے دیے بجھ گئے تمام
داغوں سے آج گھر میں چراغاں کریں گے ہم
واصفؔ کا انتظار ہے تھم جاؤ دوستو
دم بھر میں طے حدود بیاباں کریں گے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.