سلام ؔمچھلی شہری
غزل 18
نظم 30
اشعار 19
اے مرے گھر کی فضاؤں سے گریزاں مہتاب
اپنے گھر کے در و دیوار کو کیسے چھوڑوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اب ماحصل حیات کا بس یہ ہے اے سلامؔ
سگریٹ جلائی شعر کہے شادماں ہوئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
غم مسلسل ہو تو احباب بچھڑ جاتے ہیں
اب نہ کوئی دل تنہا کے قریں آئے گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کبھی کبھی عرض غم کی خاطر ہم اک بہانا بھی چاہتے ہیں
جب آنسوؤں سے بھری ہوں آنکھیں تو مسکرانا بھی چاہتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے