ان غزالان طرح دار کو کیسے چھوڑوں
ان غزالان طرح دار کو کیسے چھوڑوں
جلوۂ وادئ تاتار کو کیسے چھوڑوں
درد آگیں ہی سہی بربط پس منظر بزم
نشہ ہائے لب و رخسار کو کیسے چھوڑوں
اے تقاضائے غم دہر میں کیسے آؤں
لذت درد غم یار کو کیسے چھوڑوں
میں خزاں میں بھی پرستار رہا ہوں اس کا
موسم گل میں چمن زار کو کیسے چھوڑوں
اے مرے گھر کی فضاؤں سے گریزاں مہتاب
اپنے گھر کے در و دیوار کو کیسے چھوڑوں
ہائے درد دل بیزار کہ ہنگام خمار
دوست کہتے ہیں کہ مے خوار کو کیسے چھوڑوں
آج تو شمع ہواؤں سے یہ کہتی ہے سلامؔ
رات بھاری ہے میں بیمار کو کیسے چھوڑوں
- کتاب : Intekhab-e-Kalam Salam Machhli Shahri (Pg. 104)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.