اب عیادت کو مری کوئی نہیں آئے گا
اب عیادت کو مری کوئی نہیں آئے گا
پھر ہوں بیمار کسی کو نہ یقیں آئے گا
غم مسلسل ہو تو احباب بچھڑ جاتے ہیں
اب نہ کوئی دل تنہا کے قریں آئے گا
اپنے خوابوں کے دریچوں میں جلا لو شمعیں
اور یہ سوچ لو اک ماہ جبیں آئے گا
پھر نگار چمن وادئ فردائے بہار
گل بدست مہ و انجم بہ جبیں آئے گا
ذہن تازہ کے لیے ساز حقیقت چھیڑو
چین اسے صرف تخیل سے کہیں آئے گا
صرف اپنے ہی عزائم پہ بھروسہ کر لے
کام کوئی بھی نہ اے قلب حزیں آئے گا
روز پوجا کے لئے پھول سجاتا ہے سلامؔ
جانے کب اس کا خدا سوئے زمیں آئے گا
- کتاب : Intekhab-e-Kalam Salam Machhli Shahri (Pg. 101)
- Author : Irfaan Abbasii
- مطبع : 1991 (Uttarpradesh, Urdu academy, Lucknow )
- اشاعت : Uttarpradesh, Urdu academy, Lucknow
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.