Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Sada Ambalvi's Photo'

صدا انبالوی

1951 | گڑگاؤں, انڈیا

راجندر سنگھ۔ مقبول شاعر، اپنی غزل ’ وہ تو خوشبوہے ہر اک سمت بکھرنا ہے اسے‘ کے لئے مشہور، جسے گایا گیا ہے

راجندر سنگھ۔ مقبول شاعر، اپنی غزل ’ وہ تو خوشبوہے ہر اک سمت بکھرنا ہے اسے‘ کے لئے مشہور، جسے گایا گیا ہے

صدا انبالوی

غزل 115

نظم 38

اشعار 37

وقت ہر زخم کا مرہم تو نہیں بن سکتا

درد کچھ ہوتے ہیں تا عمر رلانے والے

بڑا گھاٹے کا سودا ہے صداؔ یہ سانس لینا بھی

بڑھے ہے عمر جیوں جیوں زندگی کم ہوتی جاتی ہے

بجھ گئی شمع کی لو تیرے دوپٹے سے تو کیا

اپنی مسکان سے محفل کو منور کر دے

اپنی اردو تو محبت کی زباں تھی پیارے

اف سیاست نے اسے جوڑ دیا مذہب سے

اب کہاں دوست ملیں ساتھ نبھانے والے

سب نے سیکھے ہیں اب آداب زمانے والے

کتاب 2

 

ویڈیو 120

This video is playing from YouTube

ویڈیو کا زمرہ
دیگر

نامعلوم

نامعلوم

غلام عباس خاں

آؤ کہ اب تو جرأت_جرم_سخن کریں

غلام عباس خاں

آبلے ہوں_گے وہ جھٹ پھوٹ کے بہنے والے

غلام عباس

آپ کی اور اک نظر دیکھا

نامعلوم

آپ کی اور اک نظر دیکھا

نامعلوم

آج پھر جینے کا اے دوست ارادہ کر تو

کیوں اجالے ہیں نگاہوں میں تری چبھنے لگے غلام عباس خاں

آج پھر جینے کا اے دوست ارادہ کر تو

کیوں اجالے ہیں نگاہوں میں تری چبھنے لگے غلام عباس خاں

آدمی پہلے تو لازم ہے کہ انسان بنے

نامعلوم

آنکھوں کا ہے قصور اگر وہ عیاں نہیں

نامعلوم

آنکھوں کا ہے قصور اگر وہ عیاں نہیں

غلام عباس

اب کہاں دوست ملیں ساتھ نبھانے والے

غلام عباس

اب کہاں دوست ملیں ساتھ نبھانے والے

رادھکا چوپڑا

اب کہاں دوست ملیں ساتھ نبھانے والے

غلام عباس

اپنے مرکز سے کٹ گیا ہوں میں

نامعلوم

ازل کے مصور سے

بنا بنا کے تو کرتا ہے کیوں فنا ہم کو نامعلوم

ازل کے مصور سے

بنا بنا کے تو کرتا ہے کیوں فنا ہم کو نامعلوم

ازل کے مصور سے

بنا بنا کے تو کرتا ہے کیوں فنا ہم کو رادھکا چوپڑا

ازل کے مصور سے

بنا بنا کے تو کرتا ہے کیوں فنا ہم کو نامعلوم

اور کیا چاہیئے جینے کے لیے

کون سی شے سے ہے دنیا تری محروم بتا نامعلوم

اور کیا چاہیئے جینے کے لیے

کون سی شے سے ہے دنیا تری محروم بتا نامعلوم

اور کیا چاہیئے جینے کے لیے

کون سی شے سے ہے دنیا تری محروم بتا غلام عباس خاں

اک عمر کی تلاش کا کیا ہے صلہ ملا

غلام عباس

بلا سے اپنی اب آتی رہے بہار کبھی

غلام عباس

بوند کی چاہ

ہے چاہ گروں سیدھے مکھ میں غلام عباس

بے_قراری جو ادھر ہے وہ ادھر ہے کہ نہیں

غلام عباس

پتہ پتہ کیوں ہے دل افگار اس گلزار کا

نامعلوم

پھر بھی اپنا دیش ہے چنگا

آدھا بھوکا آدھا ننگا نامعلوم

تعارف

نہیں ممکن مٹانا مجھ کو مثل_نقش_پا یارو نامعلوم

جا رے جا بدرا

جا رے جا بدرا غلام عباس خاں

جا رے جا بدرا

جا رے جا بدرا رادھکا چوپڑا

جام نہ گن پلائے جا ہوش میں جب تلک ہیں ہم

غلام عباس

چھپتا نہیں نقاب میں جلوہ شباب کا

نامعلوم

چھپتا نہیں نقاب میں جلوہ شباب کا

غلام عباس

چھم_چھما_چھم چھم

چھم_چھما_چھم چھمم چھم_چھما_چھم چھمم غلام عباس خاں

حضرت امیر خسرو کی نظم کا تخلیقی ترجمہ

میں نے جب پوچھا کہ روشن چاند سے بڑھ کر ہے کیا غلام عباس خاں

حق کی ہے گر تلاش تو یہ مان کر چلو

نامعلوم

خدشہ تھا جس کے ہونے کا آخر ہے ہو گیا

غلام عباس

دسہرا

ہر سال جلاتے ہو راون نامعلوم

دعا

دولت جہاں کی مجھ کو تو میرے خدا نہ دے نامعلوم

دعا

دولت جہاں کی مجھ کو تو میرے خدا نہ دے احمد حسین, محمد حسین

دعا

دولت جہاں کی مجھ کو تو میرے خدا نہ دے غلام عباس خاں

دعا

دولت جہاں کی مجھ کو تو میرے خدا نہ دے سریش واڈیکر

دعا

دولت جہاں کی مجھ کو تو میرے خدا نہ دے رادھکا چوپڑا

دل نہ مانا منا کے دیکھ لیا

غلام عباس خاں

دل کے کہنے پر چل نکلا

نامعلوم

دل کے کہنے پر چل نکلا

سریش واڈیکر

دل کے کہنے پر چل نکلا

نامعلوم

دل کے کہنے پر چل نکلا

نامعلوم

دنیا میں رہ کے دنیا میں شامل نہیں ہوں میں

نامعلوم

رہبر ہی نہ بن دوست کا بھی فرض نبھا دوست

غلام عباس

زلف لہرا کے فضا پہلے معطر کر دے

غلام عباس خاں

ساتھ کیا سچ کا دے دیا ہم نے

غلام عباس

ساقیا لطف مے کا جب آئے

غلام عباس

سامنے جب ہے آئنہ ہوتا

غلام عباس

سب دوائیں تو ہوئیں اب یہ دعا ہو جائے

غلام عباس

سب سے پیارا ہے پیار کا رشتہ

نامعلوم

ستاروں کی دنیا سے باہر نکل کے

غلام عباس خاں

شہر میں ملتے ہیں مشکل سے کہیں چار کاندھے بھی اٹھانے کے لیے

غلام عباس

شہر میں ملتے ہیں مشکل سے کہیں چار کاندھے بھی اٹھانے کے لیے

غلام عباس

طبیعت رفتہ رفتہ خوگر_غم ہوتی جاتی ہے

غلام عباس

قدم_قدم پہ تو اے راہرو قیام نہ کر

نامعلوم

گل_نامہ

کھل کے ہنستا ہے مہکتا ہے بکھر جاتا ہے گل غلام عباس خاں

گلشن_گلشن ذکر ہے ان کا (ردیف .. ے)

غلام عباس

لاکھ تقدیر پہ روئے کوئی رونے والا

نامعلوم

لوگ کہیں دیوانا تجھ کو تو سمجھے تو دانا ہے

غلام عباس

مت کہہ برا کسی کو جو کوئی برا بھی ہے

غلام عباس

مدام چلنا ہے مشکل تو میرے ساتھ نہ چل

غلام عباس خاں

مدام چلنا ہے مشکل تو میرے ساتھ نہ چل

سریش واڈیکر

مری توبہ جو ٹوٹی ہے شرارت سب فضا کی ہے

نامعلوم

مرے ساقیا صراحی مرے ہاتھ میں تھما دے

غلام عباس

ملی دل کی اپنے خبر صنم تجھے دل میں جب سے بسا لیا

نامعلوم

ملی دل کی اپنے خبر صنم تجھے دل میں جب سے بسا لیا

غلام عباس خاں

منظر_رخصت_دل_دار بھلایا نہ گیا

نامعلوم

نظر نے کر دیا غائب دکھایا دل نے جو جلوہ (ردیف .. ا)

نامعلوم

نظر کا اپنی نظریہ بدل کے دیکھ ذرا

غلام عباس

نظر_نظر میں ڈار کر دل_و_جگر پہ وار کر

نظر_نظر میں ڈار کر دل_و_جگر پہ وار کر غلام عباس خاں

نگاہ خود پہ ٹکی تھی تو اور کیا دکھتا

غلام عباس

نگاہ خود پہ ٹکی تھی تو اور کیا دکھتا

نامعلوم

نہ ذکر گل کا کہیں ہے نہ ماہتاب کا ہے

نامعلوم

نہ ہیرے جواہر نہ زر بخش مولیٰ

غلام عباس

نہ ہیرے جواہر نہ زر بخش مولیٰ

سریش واڈیکر

نیند آئی ہی نہیں ہم کو نہ پوچھو کب سے

غلام عباس

نیند آئی ہی نہیں ہم کو نہ پوچھو کب سے

نامعلوم

وہ تو خوشبو ہے ہر اک سمت بکھرنا ہے اسے

غلام عباس

کام پڑا یاد آیا مولیٰ ہے یہ طرز_عبادت کیسی

غلام عباس

کب تک آنکھیں موند کے بیٹھیں

کب تک آنکھیں موند کے بیٹھیں کب تک دھوکا کھائیں_گے غلام عباس خاں

کبھی لگتا ہے ذرے کے برابر ہے بساط اپنی

نامعلوم

کرو داغ_دل کی سدا پاسبانی

نامعلوم

کرو لاکھ منہ سے نہیں نہیں

کرو لاکھ منہ سے نہیں نہیں غلام عباس

کسی سلیم سے جب ہے کوئی خطا ہوتی

نامعلوم

کوئی واقعہ ہو یا حادثہ کہوں کیسے میں کہ برا ہوا

غلام عباس

کونپل کہیں پھوٹی ہے تو ٹوٹی کہیں ڈالی

غلام عباس

کیا کیا اے صداؔ تو نے بتا آ کر زمانے میں

کیا کیا اے سدا تو نے بتا آ کر زمانے میں نامعلوم

کیا ہے ہاتھوں کی لکیروں میں بتاؤ نہ مجھے

غلام عباس

کیا ہے ہاتھوں کی لکیروں میں بتاؤ نہ مجھے

غلام عباس

کیوں ملاتے ہو سر_راہ سر_عام آنکھیں

سریش واڈیکر

کیوں ملاتے ہو سر_راہ سر_عام آنکھیں

غلام عباس خاں

کیوں کہیں بیٹھ کے دم لیتے نہیں ایک گھڑی

کس طرف دوڑے چلے جاتے ہو تم یوں سرپٹ غلام عباس خاں

کیوں کہیں بیٹھ کے دم لیتے نہیں ایک گھڑی

کس طرف دوڑے چلے جاتے ہو تم یوں سرپٹ نامعلوم

کیوں یہ حسرت تھی دل لگانے کی

غلام عباس

ہار میں پھنس کے لٹکنے میں مزا کیا ہے بتا

غلام عباس

ہر فکر سے بیگانہ_و_انجان بنا دے

غلام عباس

ہستی مٹا کر اپنی جب اک بوند ساگر میں گری

غلام عباس

ہم سے ہوئی کہ آپ سے یہ بحث ہے فضول

غلام عباس

ہنستے_ہنستے نہ سہی رو کے ہی کٹ جانے دو

نامعلوم

یہ جھکی_جھکی سی نظر صنم

یہ جھکی_جھکی سی نظر صنم یہ سوال ہے کہ جواب ہے غلام عباس خاں

یہ غزال سی نگاہیں یہ شباب یہ ادائیں

نامعلوم

یہ غزال سی نگاہیں یہ شباب یہ ادائیں

غلام عباس

یہ غزال سی نگاہیں یہ شباب یہ ادائیں

نامعلوم

یہ غزال سی نگاہیں یہ شباب یہ ادائیں

رادھکا چوپڑا

یہ غزال سی نگاہیں یہ شباب یہ ادائیں

نامعلوم

اب کہاں دوست ملیں ساتھ نبھانے والے

صدا انبالوی

اب کہاں دوست ملیں ساتھ نبھانے والے

غلام عباس خاں

چلو کہ ہم بھی زمانے کے ساتھ چلتے ہیں

صدا انبالوی

چلو کہ ہم بھی زمانے کے ساتھ چلتے ہیں

غلام عباس خاں

وہ تو خوشبو ہے ہر اک سمت بکھرنا ہے اسے

رادھکا چوپڑا

وہ تو خوشبو ہے ہر اک سمت بکھرنا ہے اسے

صدا انبالوی

وہ تو خوشبو ہے ہر اک سمت بکھرنا ہے اسے

سریش واڈیکر

وہ تو خوشبو ہے ہر اک سمت بکھرنا ہے اسے

صدا انبالوی

وہ تو خوشبو ہے ہر اک سمت بکھرنا ہے اسے

غلام عباس خاں

یوں تو اک عمر ساتھ ساتھ ہوئی

رادھکا چوپڑا

یوں تو اک عمر ساتھ ساتھ ہوئی

صدا انبالوی

یوں تو اک عمر ساتھ ساتھ ہوئی

غلام عباس خاں

"گڑگاؤں" کے مزید شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے