زلف لہرا کے فضا پہلے معطر کر دے
زلف لہرا کے فضا پہلے معطر کر دے
جام پھر آنکھوں کے مے خانے سے بھر بھر کر دے
بجھ گئی شمع کی لو تیرے دوپٹے سے تو کیا
اپنی مسکان سے محفل کو منور کر دے
ہوش تو اڑ گئے آنکھوں سے ہی پی کر ساقی
اب ذرا وہ بھی پلا دے جو گلا تر کر دے
غیر کو منہ نہ لگا ہوش میں ہوں جب تک میں
اتنا احسان مرے ساقیا مجھ پر کر دے
بے مروت ہیں بڑے پی کے بھی ہیں ہوش میں جو
ایسے مے خواروں کو مے خانے سے باہر کر دے
شعر میں ساتھ روانی کے معانی بھی تو بھر
اے صداؔ قید تو کوزے میں سمندر کر دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.