جاوید انور
غزل 13
نظم 14
اشعار 10
سنو کہ اب ہم گلاب دیں گے گلاب لیں گے
محبتوں میں کوئی خسارہ نہیں چلے گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جو دن چڑھا تو ہمیں نیند کی ضرورت تھی
سحر کی آس میں ہم لوگ رات بھر جاگے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
نکل گلاب کی مٹھی سے اور خوشبو بن
میں بھاگتا ہوں ترے پیچھے اور تو جگنو بن
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کوئی کہانی کوئی واقعہ سنا تو سہی
اگر ہنسا نہیں سکتا مجھے رلا تو سہی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
بے تکی روشنی میں پرائے اندھیرے لیے
ایک منظر ہے تیرے لیے ایک میرے لیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے