ہوا چلے گی مگر ستارا نہیں چلے گا
ہوا چلے گی مگر ستارا نہیں چلے گا
سمندروں میں ترا اشارا نہیں چلے گا
یہی رہیں گے یہ در یہ گلیاں یہی رہیں گی
تمہی چلو گے کوئی نظارہ نہیں چلے گا
شب سفر ہے ہتھیلیوں پر بھنور اگیں گے
تمہارے ہمراہ اب کنارا نہیں چلے گا
سنو کہ اب ہم گلاب دیں گے گلاب لیں گے
محبتوں میں کوئی خسارہ نہیں چلے گا
بہار مقروض ہے گھروں اور مقبروں کی
گلوں پہ رستوں کا ہی اجارہ نہیں چلے گا
- کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 234)
- Author : Ahmad Nadeem Qasmi
- مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (25Edition Nov. Dec. 1986)
- اشاعت : 25Edition Nov. Dec. 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.