حکیم منظور
غزل 31
اشعار 16
شہر کے آئین میں یہ مد بھی لکھی جائے گی
زندہ رہنا ہے تو قاتل کی سفارش چاہیئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہر ایک آنکھ کو کچھ ٹوٹے خواب دے کے گیا
وہ زندگی کو یہ کیسا عذاب دے کے گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہم کسی بہروپئے کو جان لیں مشکل نہیں
اس کو کیا پہچانیے جس کا کوئی چہرا نہ ہو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
گرے گی کل بھی یہی دھوپ اور یہی شبنم
اس آسماں سے نہیں اور کچھ اترنے کا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مجھ میں تھے جتنے عیب وہ میرے قلم نے لکھ دیئے
مجھ میں تھا جتنا حسن وہ میرے ہنر میں گم ہوا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے