ابرار احمد
غزل 23
نظم 26
اشعار 21
جس کام میں ہم نے ہاتھ ڈالا
وہ کام محال ہو گیا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
گو فراموشی کی تکمیل ہوا چاہتی ہے
پھر بھی کہہ دو کہ ہمیں یاد وہ آیا نہ کرے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مرکز جاں تو وہی تو ہے مگر تیرے سوا
لوگ ہیں اور بھی اس یاد پرانی میں کہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں ٹھہرتا گیا رفتہ رفتہ
اور یہ دل اپنی روانی میں رہا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کہیں کوئی چراغ جلتا ہے
کچھ نہ کچھ روشنی رہے گی ابھی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے