اور کیا رہ گیا ہے ہونے کو
اور کیا رہ گیا ہے ہونے کو
ایک آنسو نہیں ہے رونے کو
خواب اچھے رہیں گے ان دیکھے
خاک اچھی رہے گی سونے کو
تو کہیں بیٹھ اور حکم چلا
ہم جو ہیں تیرا بوجھ ڈھونے کو
چشم نم چار اشک اور ادھر
داغ اک رہ گیا ہے دھونے کو
بیٹھنے کو جگہ نہیں ملتی
کیا کریں اوڑھنے بچھونے کو
یہ مہ و سال چند باقی ہیں
اور کچھ بھی نہیں ہے کھونے کو
نارسائی کا رنج لائے ہیں
تیرے دل میں کہیں سمونے کو
آج کی رات جاگ لو یارو
وقت پھر حشر تک ہے سونے کو
یاد بھی تیری مٹ گئی دل سے
اور کیا رہ گیا ہے ہونے کو
- کتاب : Gaflat ke Barabar (Pg. 127)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.