کچھ کام نہیں ہے یہاں وحشت کے برابر
کچھ کام نہیں ہے یہاں وحشت کے برابر
سو تم ہمیں غم دو کوئی ہمت کے برابر
کب لگتا ہے جی راہ سہولت میں ہمیشہ
اور ملتا ہے کب رنج ضرورت کے برابر
آسائش و آرام ہو یا جاہ و حشم ہو
کیا چیز یہاں پر ہے محبت کے برابر
گنجائش افسوس نکل آتی ہے ہر روز
مصروف نہیں رہتا ہوں فرصت کے برابر
بھر لائے ہیں ہم آنکھ میں رکھنے کو مقابل
اک خواب تمنا تری غفلت کے برابر
رکھ دیں گے ترے پاؤں میں ہم موج میں آ کر
دنیا ہے کہاں جان کی قیمت کے برابر
پھر کشمکش سود و زیاں کار زیاں ہے
جب جیت بھی ٹھہری ہے ہزیمت کے برابر
جینے میں جو احساس تفاخر ہے کہاں ہے
جیتے چلے جانے کی ندامت کے برابر
- کتاب : Gaflat ke Barabar (Pg. 87)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.