Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنگن پر اشعار

کون کہے معصوم ہمارا بچپن تھا

کھیل میں بھی تو آدھا آدھا آنگن تھا

شارق کیفی

اک شجر ایسا محبت کا لگایا جائے

جس کا ہمسائے کے آنگن میں بھی سایا جائے

ظفر زیدی

پھیلتے ہوئے شہرو اپنی وحشتیں روکو

میرے گھر کے آنگن پر آسمان رہنے دو

عذرا نقوی

خموشی کے ہیں آنگن اور سناٹے کی دیواریں

یہ کیسے لوگ ہیں جن کو گھروں سے ڈر نہیں لگتا

سلیم احمد

آنگن آنگن خون کے چھینٹے چہرہ چہرہ بے چہرہ

کس کس گھر کا ذکر کروں میں کس کس کے صدمات لکھوں

عبید الرحمان

ہمارے گھر کے آنگن میں ستارے بجھ گئے لاکھوں

ہماری خواب گاہوں میں نہ چمکا صبح کا سورج

چندر بھان خیال

پلٹ نہ جائیں ہمیشہ کو تیرے آنگن سے

گداز لمحوں کی بے خواب آہٹوں سے نہ روٹھ

عرفان صدیقی

برس رہی ہے اداسی تمام آنگن میں

وہ رت جگوں کی حویلی بڑے عذاب میں ہے

فاروق انجینئر

دل کے آنگن میں ابھرتا ہے ترا عکس جمیل

چاندنی رات میں ہو رات کی رانی جیسے

عرفانہ عزیز

جانے کس کردار کی کائی میرے گھر میں آ پہنچی

اب تو ظفرؔ چلنا ہے مشکل آنگن کی چکنائی میں

ظفر حمیدی

آنگن میں یہ رات کی رانی سانپوں کا گھر کاٹ اسے

کمرہ البتہ سونا ہے کونے میں گلدان لگا

مظفر حنفی

خاکستر جاں کو مری مہکائے تھا لیکن

جوہی کا وہ پودھا مرے آنگن میں نہیں تھا

زیب غوری

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے