رفیع رضا
غزل 12
اشعار 10
میں سامنے سے اٹھا اور لو لرزنے لگی
چراغ جیسے کوئی بات کرنے والا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ایک مجذوب اداسی میرے اندر گم ہے
اس سمندر میں کوئی اور سمندر گم ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
دھوپ چھاؤں کا کوئی کھیل ہے بینائی بھی
آنکھ کو ڈھونڈ کے لایا ہوں تو منظر گم ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کس نے روکا ہے سر راہ محبت تم کو
تمہیں نفرت ہے تو نفرت سے تم آؤ جاؤ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
پڑا ہوا ہوں میں سجدے میں کہہ نہیں پاتا
وہ بات جس سے کہ ہلکا ہو کچھ زبان کا بوجھ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے