Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زمیں کا بوجھ اور اس پر یہ آسمان کا بوجھ

رفیع رضا

زمیں کا بوجھ اور اس پر یہ آسمان کا بوجھ

رفیع رضا

MORE BYرفیع رضا

    زمیں کا بوجھ اور اس پر یہ آسمان کا بوجھ

    اتار پھینک دوں کاندھوں سے دو جہان کا بوجھ

    پڑا ہوا ہوں میں سجدے میں کہہ نہیں پاتا

    وہ بات جس سے کہ ہلکا ہو کچھ زبان کا بوجھ

    پھر اس کے بعد اٹھاؤں گا اپنے آپ کو میں

    اٹھا رہا ہوں ابھی اپنے خاندان کا بوجھ

    دبی تھی آنکھ کبھی جس مکان حیرت سے

    اب اس مکاں سے زیادہ ہے لا مکان کا بوجھ

    اگر دماغ ستارہ ہے ٹوٹ جائے گا

    چمک چمک کے اٹھاتا ہے آسمان کا بوجھ

    تو جھریوں نے لکھا اور کیا اٹھاؤ گے

    اٹھایا جاتا نہیں تم سے جسم و جان کا بوجھ

    پلٹ کے آئی جو غفلت کے اس کرے سے نگہ

    تو سلوٹوں میں پڑا تھا مری تھکان کا بوجھ

    جو عمر بیت گئی اس کو بھول جاؤں رضاؔ

    پر خیال سے جھٹکوں گئی اڑان کا بوجھ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے