ہلال فرید
غزل 12
اشعار 14
مری داستاں بھی عجیب ہے وہ قدم قدم مرے ساتھ تھا
جسے راز دل نہ بتا سکا جسے داغ دل نہ دکھا سکا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہم خود بھی ہوئے نادم جب حرف دعا نکلا
سمجھے تھے جسے پتھر وہ شخص خدا نکلا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اس اجنبی سے واسطہ ضرور تھا کوئی
وہ جب کبھی ملا تو بس مرا لگا مجھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
پانی پہ بنتے عکس کی مانند ہوں مگر
آنکھوں میں کوئی بھر لے تو مٹتا نہیں ہوں میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے