Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنسو تو کوئی آنکھ میں لایا نہیں ہوں میں

ہلال فرید

آنسو تو کوئی آنکھ میں لایا نہیں ہوں میں

ہلال فرید

MORE BYہلال فرید

    آنسو تو کوئی آنکھ میں لایا نہیں ہوں میں

    جیسا مگر لگا تمہیں ویسا نہیں ہوں میں

    اب مبتلائے عشق زیادہ نہیں ہوں میں

    کہتے ہو تم یہی تو پھر اچھا نہیں ہوں میں

    خوبی نہ ہو کوئی مگر اتنا تو ہے ضرور

    جھوٹی لگے جو بات وہ کہتا نہیں ہوں میں

    پانی پہ بنتے عکس کی مانند ہوں مگر

    آنکھوں میں کوئی بھر لے تو مٹتا نہیں ہوں میں

    اس طرح خود کو مجھ پہ نمایاں نہ کیجئے

    انسان ہوں حضور فرشتہ نہیں ہوں میں

    رستوں کے خم و پیچ میں ایسا رہا ہوں غرق

    اب تک کسی مقام پہ ٹھہرا نہیں ہوں میں

    سودا ہے میرے سر میں تو پیروں میں بھی ہے دم

    چلتا ہوں ایک بار تو رکتا نہیں ہوں میں

    مانو مری بھی بات کہ سب کچھ لٹا کے بھی

    جیتا ہوں اس کے عشق میں ہارا نہیں ہوں میں

    سن لو ہلالؔ آج ہی سننا ہے جو غزل

    پھر مجھ سے مت یہ کہنا سناتا نہیں ہوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے