حسیب سوز
غزل 14
اشعار 9
یہ بد نصیبی نہیں ہے تو اور پھر کیا ہے
سفر اکیلے کیا ہم سفر کے ہوتے ہوئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یہاں مضبوط سے مضبوط لوہا ٹوٹ جاتا ہے
کئی جھوٹے اکٹھے ہوں تو سچا ٹوٹ جاتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یہ انتقام ہے یا احتجاج ہے کیا ہے
یہ لوگ دھوپ میں کیوں ہیں شجر کے ہوتے ہوئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میری سنجیدہ طبیعت پہ بھی شک ہے سب کو
بعض لوگوں نے تو بیمار سمجھ رکھا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
وہ ایک رات کی گردش میں اتنا ہار گیا
لباس پہنے رہا اور بدن اتار گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کتاب 18
ویڈیو 8
This video is playing from YouTube