نظر نہ آئے ہم اہل نظر کے ہوتے ہوئے
نظر نہ آئے ہم اہل نظر کے ہوتے ہوئے
عذاب خانہ بدوشی ہے گھر کے ہوتے ہوئے
یہ کون مجھ کو کنارے پہ لا کے چھوڑ گیا
بھنور سے بچ گیا کیسے بھنور کے ہوتے ہوئے
یہ انتقام ہے یا احتجاج ہے کیا ہے
یہ لوگ دھوپ میں کیوں ہیں شجر کے ہوتے ہوئے
تو اس زمین پہ دو گز ہمیں جگہ دے دے
ادھر نہ جائیں گے ہرگز ادھر کے ہوتے ہوئے
یہ بد نصیبی نہیں ہے تو اور پھر کیا ہے
سفر اکیلے کیا ہم سفر کے ہوتے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.