دشینت کمار
غزل 10
اشعار 22
کیسے آکاش میں سوراخ نہیں ہو سکتا
ایک پتھر تو طبیعت سے اچھالو یارو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہندی غزل 26
تصویری شاعری 7
اگر خدا نہ کرے سچ یے خواب ہو جائے تری سحر ہو مرا آفتاب ہو جائے حضور عارض_و_رخسار کیا تمام بدن مری سنو تو مجسم گلاب ہو جائے اٹھا کے پھینک دو کھڑکی سے ساغر_و_مینا یے تشنگی جو تمہیں دستیاب ہو جائے وہ بات کتنی بھلی ہے جو آپ کرتے ہیں سنو تو سینے کی دھڑکن رباب ہو جائے بہت قریب نہ آؤ یقیں نہیں ہوگا یے آرزو بھی اگر کامیاب ہو جائے غلط کہوں تو مری عاقبت بگڑتی ہے جو سچ کہوں تو خودی بے_نقاب ہو جائے
ویڈیو 10
This video is playing from YouTube