انور صدیقی
غزل 5
اشعار 5
ڈبوئے دیتا ہے خود آگہی کا بار مجھے
میں ڈھلتا نشہ ہوں موج طرب ابھار مجھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ساری شفق سمیٹ کے سورج چلا گیا
اب کیا رہا ہے موج شب تار کے سوا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کتنے سبک دل ہوئے تجھ سے بچھڑنے کے بعد
ان سے بھی ملنا پڑا جن سے محبت نہ تھی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
بکھر کے ٹوٹ گئے ہم بکھرتی دنیا میں
خود آفرینی کا سودا ہمارے سر میں تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اجالتی نہیں اب مجھ کو کوئی تاریکی
سنوارتا نہیں اب کوئی حادثہ مجھ کو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے