ہجوم شعلہ میں تھا حلقۂ شرر میں تھا
ہجوم شعلہ میں تھا حلقۂ شرر میں تھا
کب اپنا خواب میں کوئی سایۂ شجر میں تھا
میں آج پھر تجھے کیا دیکھ پاؤں گا دنیا
وہ شخص دیر تلک آج پھر نظر میں تھا
سیہ فضاؤں میں اونچی اڑان سے پہلے
کرن کرن کا اجالا سا بال و پر میں تھا
خنک فضاؤں میں اس دشت غم کے آنے تک
ہمارے ساتھ کوئی اور بھی سفر میں تھا
شرر شرر تھے جو لمحے حسین لگتے تھے
جو لطف تھا بھی تو کچھ قرب مختصر میں تھا
بکھر کے ٹوٹ گئے ہم بکھرتی دنیا میں
خود آفرینی کا سودا ہمارے سر میں تھا
- کتاب : Aazadi ke baad dehli men urdu gazal (Pg. 66)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.