میری نظر کے لیے کوئی روایت نہ تھی
میری نظر کے لیے کوئی روایت نہ تھی
سب کی طرح دیکھنا جبر تھا عادت نہ تھی
ایسا لگا جیسے میں منظر مانوس تھا
اس کی نگاہوں میں کل شوخیٔ حیرت نہ تھی
میرے شب و روز تھے میری صدی کی طرح
کون سا لمحہ تھا وہ جس میں قیامت نہ تھی
پیرہن جسم و جاں زخم ستم تھا تمام
کیسا ستم گر تھا وہ کوئی جراحت نہ تھی
کب کسی دیوار سے سیل تمنا رکا
گرم لہو کی کبھی کوئی شریعت نہ تھی
کتنے سبک دل ہوئے تجھ سے بچھڑنے کے بعد
ان سے بھی ملنا پڑا جن سے محبت نہ تھی
- کتاب : Aazadi ke baad dehli men urdu gazal (Pg. 65)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.