امین راحت چغتائی
غزل 16
نظم 2
اشعار 7
ہم ایک جاں ہی سہی دل تو اپنے اپنے تھے
کہیں کہیں سے فسانہ جدا تو ہونا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں آئنہ تھا چھپاتا کسی کو کیا راحت
وہ دیکھتا مجھے جب بھی خفا تو ہونا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اب عناصر میں توازن ڈھونڈنے جائیں کہاں
ہم جسے ہم راز سمجھے پاسباں نکلا ترا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ذات کے پردے سے باہر آ کے بھی تنہا رہوں
میں اگر ہوں اجنبی تو میرے گھر میں کون ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
شور کرتا پھر رہا ہوں خشک پتوں کی طرح
کوئی تو پوچھے کہ شہر بے خبر میں کون ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے