Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خودکشی پر اشعار

اپنی زندگی کو اپنے ارادے

اور اپنے ہاتھوں سے ختم کرلینا ایک بھیانک اور تکلیف دہ احساس ہے ۔ لیکن انسان جینے کے ہاتھوں تنگ آکر کب ایسا کرلیتا ہے اور کون سے محرکات اُسے ایسا کرنے پر مجبور کر دیتے ہیں ۔ ان سب کا بے حد تخلیقی اور داخلی بیان ان شعروں میں موجود ہے ۔ ان شعروں کو پڑھنا ڈر ، خوف ،اداسی ، امید اور حوصلے کی ایک ملی جلی دنیا سے گزرنا ہے ۔

کوئی خودکشی کی طرف چل دیا

اداسی کی محنت ٹھکانے لگی

عادل منصوری

موت کے درندے میں اک کشش تو ہے ثروتؔ

لوگ کچھ بھی کہتے ہوں خودکشی کے بارے میں

ثروت حسین

آج تو جیسے دن کے ساتھ دل بھی غروب ہو گیا

شام کی چائے بھی گئی موت کے ڈر کے ساتھ ساتھ

ادریس بابر

یہ زندگی جو پکارے تو شک سا ہوتا ہے

کہیں ابھی تو مجھے خود کشی نہیں کرنی

سوپنل تیواری

غریب شہر تو فاقے سے مر گیا عارفؔ

امیر شہر نے ہیرے سے خودکشی کر لی

عارف شفیق

غموں سے بیر تھا سو ہم نے خود کشی کر لی

شجر گرا کے پرندوں سے انتقام لیا

بال موہن پانڈے

خود کشی قتل انا ترک تمنا بیراگ

زندگی تیرے نظر آنے لگے حل کتنے

رفیعہ شبنم عابدی

سڑک پہ بیٹھ گئے دیکھتے ہوئے دنیا

اور ایسے ترک ہوئی ایک خودکشی ہم سے

احمد عطا

خودکشی کرنے میں بھی ناکام رہ جاتے ہیں ہم

کون امرت گھول دیتا ہے ہمارے زہر میں

انجم لدھیانوی

گھر سے نکلا تھا خودکشی کرنے

ریل کے ڈبے گن رہا ہوں میں

وکاس شرما راز

اب تک تو خودکشی کا ارادہ نہیں کیا

ملتا ہے کیوں ندی کے کنارے مجھے کوئی

مظفر حنفی

اب تک تو خودکشی کا ارادہ نہیں کیا

ملتا ہے کیوں ندی کے کنارے مجھے کوئی

مظفر حنفی

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے