Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زلزلہ پر اشعار

زلزلہ ایک قدرتی آفت

ہے جس سے بعض اوقات بڑی بڑی انسانی تباہیاں ہوجاتی ہیں اور انسان کی اپنی سی ساری تیاریاں یونہی دھری رہ جاتی ہیں ۔ ہمارے منتخب کردہ یہ شعر قدرت کے مقابلے میں انسانی کمزوری اور بے بسی کو بھی واضح کرتے ہیں اور ساتھ ہی اس بے بسی سے پھوٹنے والے انسانی احتجاج اور غصے کو بھی ۔

زلزلہ آیا اور آ کر ہو گیا رخصت مگر

وقت کے رخ پر تباہی کی عبارت لکھ گیا

فراز حامدی

تمام خلق خدا زیر آسماں کی سمیٹ

زمیں نے کھائی ولیکن بھرا نہ اس کا پیٹ

ولی اللہ محب

زلزلہ نیپال میں آیا کہ ہندوستان میں

زلزلہ کے نام سے تھرا اٹھا سارا جہاں

کمال جعفری

زلزلوں کی نمود سے فرحتؔ

مستقر مستقر نہیں رہتے

فرحت عباس

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے