Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے خودی پر تصویری شاعری

بے خودی شعور کی حالت

سے نکل جانے کی ایک کیفیت ہے ۔ ایک عاشق بے خودی کو کس طرح جیتا ہے اور اس کے ذریعے وہ عشق کے کن کن مقامات کی سیر کرتا ہے اس کا دلچسپ بیان ان اشعار میں ہے ۔ اس طرح کے شعروں کی ایک خاص جہت یہ بھی ہے کہ ان کے ذریعے کلاسیکی عاشق کی شخصیت کی پرتیں کھلتی ہیں ۔

خواب میں نام ترا لے کے پکار اٹھتا ہوں (ردیف .. ے)

خواب میں نام ترا لے کے پکار اٹھتا ہوں (ردیف .. ے)

اب ان حدود میں لایا ہے انتظار مجھے

چلے تو پاؤں کے نیچے کچل گئی کوئی شے

بے خودی لے گئی کہاں ہم کو (ردیف .. ا)

اب کہاں ہوں کہاں نہیں ہوں میں

ہوش والوں کو خبر کیا بے خودی کیا چیز ہے

اچھا خاصا بیٹھے بیٹھے گم ہو جاتا ہوں

اچھا خاصا بیٹھے بیٹھے گم ہو جاتا ہوں

اچھا خاصا بیٹھے بیٹھے گم ہو جاتا ہوں

ہوش والوں کو خبر کیا بے خودی کیا چیز ہے

چلے تو پاؤں کے نیچے کچل گئی کوئی شے

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے