Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

کیفی وجدانی

1932 | بریلی, انڈیا

معروف شاعر/ ممتاز مابعد جدید شاعر شارق کیفی کے والد

معروف شاعر/ ممتاز مابعد جدید شاعر شارق کیفی کے والد

کیفی وجدانی

غزل 8

اشعار 10

یہ کھلے کھلے سے گیسو انہیں لاکھ تو سنوارے

مرے ہاتھ سے سنورتے تو کچھ اور بات ہوتی

صرف دروازے تلک جا کے ہی لوٹ آیا ہوں

ایسا لگتا ہے کہ صدیوں کا سفر کر آیا

خود ہی اچھالوں پتھر خود ہی سر پر لے لوں

جب چاہوں سونے موسم سے منظر لے لوں

تمام شہر جسے چھوڑنے کو آیا ہے

وہ شخص کتنا اکیلا سفر پہ نکلے گا

  • شیئر کیجیے

میرے رستے میں جو رونق تھی میرے فن کی تھی

میرے گھر میں جو اندھیرا تھا میرا اپنا تھا

کتاب 1

 

متعلقہ شعرا

"بریلی" کے مزید شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے