خود سے ملنے کے لیے خود سے گزر کر آیا
خود سے ملنے کے لیے خود سے گزر کر آیا
کس قدر سخت مہم تھی کہ جو سر کر آیا
لاش ہوتا تو ابھر آتا کی اک میں ہی کیا
سطح پر کوئی بھی پتھر نہ ابھر کر آیا
صرف دروازے تلک جا کے ہی لوٹ آیا ہوں
ایسا لگتا ہے کہ صدیوں کا سفر کر آیا
چاند قدموں پہ پڑا مجھ کو بلاتا ہی رہا
میں ہی خود بام سے اپنے نہ اتر کر آیا
مجھ کو آنا ہی تھا اک روز حقیقت کے قریب
زندگی میں نہیں آیا تھا تو مر کر آیا
- کتاب : ras-Rang(Mehfil-e-Adab) (Pg. 5)
- اشاعت : 2002
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.