خود ہی اچھالوں پتھر خود ہی سر پر لے لوں
خود ہی اچھالوں پتھر خود ہی سر پر لے لوں
جب چاہوں سونے موسم سے منظر لے لوں
آئینے سے میرا قاتل مجھ کو پکارے
لاؤ میں بھی اپنے ہاتھوں پتھر لے لوں
جن رستوں نے جان و دل پر زخم سجائے
ان رستوں سے پوجنے والے پتھر لے لوں
میں شنکر سے زہر کا پیالہ چھین کے پی لوں
لہجے کے اس کرب میں سارے منظر لے لوں
مجھ سے کہے تو اپنے دل کی بات وہ ظالم
اس کے دل کا بوجھ میں اپنے سر پر لے لوں
کچھ لے دے کر بات بنا لوں اپنی کیفیؔ
کچھ دنیا کو ہنس کر دوں کچھ رو کر لے لوں
- کتاب : ras-Rang(Mehfil-e-Adab) (Pg. 9)
- اشاعت : 2001
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.