فضل تابش
غزل 13
نظم 6
اشعار 11
نہ کر شمار کہ ہر شے گنی نہیں جاتی
یہ زندگی ہے حسابوں سے جی نہیں جاتی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
سنتے ہیں کہ ان راہوں میں مجنوں اور فرہاد لٹے
لیکن اب آدھے رستے سے لوٹ کے واپس جائے کون
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کمرے میں آ کے بیٹھ گئی دھوپ میز پر
بچوں نے کھلکھلا کے مجھے بھی جگا دیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
رات کو خواب بہت دیکھے ہیں
آج غم کل سے ذرا ہلکا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
وہی دو چار چہرے اجنبی سے
انہیں کو پھر سے دہرانا پڑے گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے