جن خوابوں سے نیند اڑ جائے ایسے خواب سجائے کون
جن خوابوں سے نیند اڑ جائے ایسے خواب سجائے کون
اک پل جھوٹی تسکیں پا کر ساری رات گنوائے کون
یہ تنہائی یہ سناٹا دل کو مگر سمجھائے کون
اتنی بھیانک رات میں آخر ملنے والا آئے کون
سنتے ہیں کہ ان راہوں میں مجنوں اور فرہاد لٹے
لیکن اب آدھے رستے سے لوٹ کے واپس جائے کون
سنتے سمجھتے ہوں تو ان سے کوئی اپنی بات کہے
گونگوں اور بہروں کے آگے ڈھول بجانے جائے کون
اس محفل میں لوگ ہیں جتنے سب کو اپنا رونا ہے
تابشؔ میں خاموش طبیعت میرا حال سنائے کون
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.