Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Amn Lakhnavi's Photo'

امن لکھنوی

1898 - 1983 | لکھنؤ, انڈیا

قومی یکجہتی ،مذہبی ایکتا اور جذبہ آزادی سے سرشار شاعری کے لیے معروف، مجاہدآزادی،نو کلاسکی غزل کے شاعر

قومی یکجہتی ،مذہبی ایکتا اور جذبہ آزادی سے سرشار شاعری کے لیے معروف، مجاہدآزادی،نو کلاسکی غزل کے شاعر

امن لکھنوی کے اشعار

زندگی اک سوال ہے جس کا جواب موت ہے

موت بھی اک سوال ہے جس کا جواب کچھ نہیں

کہانی اپنی اپنی اہل محفل جب سناتے ہیں

مجھے بھی یاد اک بھولا ہوا افسانہ آتا ہے

زبان و دہن سے جو کھلتے نہیں ہیں

وہ کھل جاتے ہیں راز اکثر نظر سے

مکمل داستاں کا اختصار اتنا ہی کافی ہے

سلایا شور دنیا نے جگایا شور محشر نے

تمہاری بزم بھی کیا بزم ہے آداب ہیں کیسے

وہی مقبول ہوتا ہے جو گستاخانہ آتا ہے

زمانہ کی کشاکش کا دیا پیہم پتہ مجھ کو

کہیں ٹوٹے ہوئے دل نے کہیں ٹوٹے ہوئے سر نے

زمیں پر ہیں وہ کچھ مٹی کے پتلے

کہ جن میں رفعتیں ہیں آسماں کی

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے