امیدیں تو وابستہ ہیں ابر تر سے
امیدیں تو وابستہ ہیں ابر تر سے
جو برسے تو برسے نہ برسے نہ برسے
جہاں کیا ہے اور اس کی رنگینیاں کیا
یہ پوچھو کسی دیدۂ حق نگر سے
زبان و دہن سے جو کھلتے نہیں ہیں
وہ کھل جاتے ہیں راز اکثر نظر سے
مرا راستہ کارواں سے الگ ہے
گزرنا ہے اک منزل پر خطر سے
یہ ہے امنؔ انساں کی پستی سی پستی
گنہ سے بچا بھی تو دوزخ کے ڈر سے
- کتاب : Aazadi ke baad dehli men urdu gazal (Pg. 56)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.