اختر انصاری اکبرآبادی
غزل 26
اشعار 22
کیا کرشمہ ہے مرے جذبۂ آزادی کا
تھی جو دیوار کبھی اب ہے وہ در کی صورت
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کچھ اندھیرے ہیں ابھی راہ میں حائل اخترؔ
اپنی منزل پہ نظر آئے گا انساں اک روز
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ظلم سہتے رہے شکر کرتے رہے آئی لب تک نہ یہ داستاں آج تک
مجھ کو حیرت رہی انجمن میں تری کیوں ہیں خاموش اہل زباں آج تک
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
دشمنی کو برا نہ کہہ اے دوست
دیکھ کیا دوستی ہے غور سے دیکھ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے