یوں بدلتی ہے کہیں برق و شرر کی صورت
یوں بدلتی ہے کہیں برق و شرر کی صورت
قابل دید ہوئی ہے گل تر کی صورت
زلف کی آڑ میں تھی جان نظر کی صورت
رات گزری تو نظر آئی سحر کی صورت
ان کے لب پر ہے تبسم مری آنکھوں میں سرور
کیا دکھائی ہے دعاؤں نے اثر کی صورت
قافلے والو نئے قافلہ سالار آئے
اب بدل جائے گی انداز سفر کی صورت
کیا کرشمہ ہے مرے جذبۂ آزادی کا
تھی جو دیوار کبھی اب ہے وہ در کی صورت
اب کوئی حوصلہ افزائے ہنر ہے اخترؔ
اب نظر آئے گی ارباب ہنر کی صورت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.