اکبر حیدرآبادی
غزل 22
نظم 9
اشعار 21
چراغ راہ گزر لاکھ تابناک سہی
جلا کے اپنا دیا روشنی مکان میں لا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
دل دبا جاتا ہے کتنا آج غم کے بار سے
کیسی تنہائی ٹپکتی ہے در و دیوار سے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
چھوڑ کے مال و دولت ساری دنیا میں اپنی
خالی ہاتھ گزر جاتے ہیں کیسے کیسے لوگ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
آنکھ میں آنسو کا اور دل میں لہو کا کال ہے
ہے تمنا کا وہی جو زندگی کا حال ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے