آنکھ میں آنسو کا اور دل میں لہو کا کال ہے
آنکھ میں آنسو کا اور دل میں لہو کا کال ہے
ہے تمنا کا وہی جو زندگی کا حال ہے
یوں دھواں دینے لگا ہے جسم اور جاں کا الاؤ
جیسے رگ رگ میں رواں اک آتش سیال ہے
پھیلتے جاتے ہیں دام نارسی کے دائرے
تیرے میرے درمیاں کن حادثوں کا جال ہے
گھر گئی ہے دو زمانوں کی کشاکش میں حیات
اک طرف زنجیر ماضی ایک جانب حال ہے
ہجر کی راہوں سے اکبرؔ منزل دیدار تک
یوں ہے جیسے درمیاں اک روشنی کا سال ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.