ادا جعفری
غزل 43
نظم 18
اشعار 58
ہاتھ کانٹوں سے کر لیے زخمی
پھول بالوں میں اک سجانے کو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں آندھیوں کے پاس تلاش صبا میں ہوں
تم مجھ سے پوچھتے ہو مرا حوصلہ ہے کیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہونٹوں پہ کبھی ان کے مرا نام ہی آئے
آئے تو سہی بر سر الزام ہی آئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہمارے شہر کے لوگوں کا اب احوال اتنا ہے
کبھی اخبار پڑھ لینا کبھی اخبار ہو جانا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اگر سچ اتنا ظالم ہے تو ہم سے جھوٹ ہی بولو
ہمیں آتا ہے پت جھڑ کے دنوں گل بار ہو جانا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کتاب 19
تصویری شاعری 6
ویسے ہی خیال آ گیا ہے یا دل میں ملال آ گیا ہے آنسو جو رکا وہ کشت_جاں میں بارش کی مثال آ گیا ہے غم کو نہ زیاں کہو کہ دل میں اک صاحب_حال آ گیا ہے جگنو ہی سہی فصیل_شب میں آئینہ_خصال آ گیا ہے آ دیکھ کہ میرے آنسوؤں میں یہ کس کا جمال آ گیا ہے مدت ہوئی کچھ نہ دیکھنے کا آنکھوں کو کمال آ گیا ہے میں کتنے حصار توڑ آئی جینا تھا محال آ گیا ہے
ویڈیو 18
This video is playing from YouTube