Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چادر اور چار دیواری

فہمیدہ ریاض

چادر اور چار دیواری

فہمیدہ ریاض

MORE BYفہمیدہ ریاض

    حضور میں اس سیاہ چادر کا کیا کروں گی

    یہ آپ کیوں مجھ کو بخشتے ہیں بصد عنایت

    نہ سوگ میں ہوں کہ اس کو اوڑھوں

    غم و الم خلق کو دکھاؤں

    نہ روگ ہوں میں کہ اس کی تاریکیوں میں خفت سے ڈوب جاؤں

    نہ میں گناہ گار ہوں نہ مجرم

    کہ اس سیاہی کی مہر اپنی جبیں پہ ہر حال میں لگاؤں

    اگر نہ گستاخ مجھ کو سمجھیں

    اگر میں جاں کی امان پاؤں

    تو دست بستہ کروں گزارش

    کہ بندہ پرور

    حضور کے حجرۂ معطر میں ایک لاشہ پڑا ہوا ہے

    نہ جانے کب کا گلا سڑا ہے

    یہ آپ سے رحم چاہتا ہے

    حضور اتنا کرم تو کیجے

    سیاہ چادر مجھے نہ دیجئے

    سیاہ چادر سے اپنے حجرے کی بے کفن لاش ڈھانپ دیجئے

    کہ اس سے پھوٹی ہے جو عفونت

    وہ کوچے کوچے میں ہانپتی ہے

    وہ سر پٹکتی ہے چوکھٹوں پر

    برہنگی تن کی ڈھانپتی ہے

    سنیں ذرا دل خراش چیخیں

    بنا رہی ہیں عجب ہیولے

    جو چادروں میں بھی ہیں برہنہ

    یہ کون ہیں جانتے تو ہوں گے

    حضور پہچانتے تو ہوں گے

    یہ لونڈیاں ہیں

    کہ یرغمالی حلال شب بھر رہے ہیں

    دم صبح در بدر ہیں

    حضور کے نطفہ کو مبارک کے نصف ورثہ سے بے معتبر ہیں

    یہ بیبیاں ہیں

    کہ زوجگی کا خراج دینے

    قطار اندر قطار باری کی منتظر ہیں

    یہ بچیاں ہیں

    کہ جن کے سر پر پھرا جو حضرت کا دست شفقت

    تو کم سنی کے لہو سے ریش سپید رنگین ہو گئی ہے

    حضور کے حجلۂ معطر میں زندگی خون رو گئی ہے

    پڑا ہوا ہے جہاں یہ لاشہ

    طویل صدیوں سے قتل انسانیت کا یہ خوں چکاں تماشہ

    اب اس تماشہ کو ختم کیجے

    حضور اب اس کو ڈھانپ دیجئے

    سیاہ چادر تو بن چکی ہے مری نہیں آپ کی ضرورت

    کہ اس زمیں پر وجود میرا نہیں فقط اک نشان شہوت

    حیات کی شاہ راہ پر جگمگا رہی ہے مری ذہانت

    زمین کے رخ پر جو ہے پسینہ تو جھلملاتی ہے میری محنت

    یہ چار دیواریاں یہ چادر گلی سڑی لاش کو مبارک

    کھلی فضاؤں میں بادباں کھول کر بڑھے گا مرا سفینہ

    میں آدم نو کی ہم سفر ہوں

    کہ جس نے جیتی مری بھروسہ بھری رفاقت

    RECITATIONS

    عذرا نقوی

    عذرا نقوی,

    عذرا نقوی

    چادر اور چار دیواری عذرا نقوی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے