انقلاب ایک خواب ہے سو ہے
دل کی دنیا خراب ہے سو ہے
رہیو تو یوں ہی محو آرایش
باہر اک اضطراب ہے سو ہے
تر ہے دشت اس کے عکس منظر سے
اور خود وہ سراب ہے سو ہے
جو بھی دشت طلب کا ہے پس رو
وہی زریں رکاب ہے سو ہے
شیخ صاحب لیے پھریں تیغا
برہمن فتح یاب ہے سو ہے
دہر آشوب ہے سوالوں کا
اور خدا لا جواب ہے سو ہے
اس شب تیرۂ ہمیشہ میں
روشنی ایک خواب ہے سو ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.