اگر وہ مل کے بچھڑنے کا حوصلہ رکھتا
اگر وہ مل کے بچھڑنے کا حوصلہ رکھتا
تو درمیاں نہ مقدر کا فیصلہ رکھتا
وہ مجھ کو بھول چکا اب یقین ہے ورنہ
وفا نہیں تو جفاؤں کا سلسلہ رکھتا
بھٹک رہے ہیں مسافر تو راستے گم ہیں
اندھیری رات میں دیپک کوئی جلا رکھتا
مہک مہک کے بکھرتی ہیں اس کے آنگن میں
وہ اپنے گھر کا دریچہ اگر کھلا رکھتا
اگر وہ چاند کی بستی کا رہنے والا تھا
تو اپنے ساتھ ستاروں کا قافلہ رکھتا
جسے خبر نہیں خود اپنی ذات کی زریںؔ
وہ دوسروں کا بھلا کس طرح پتا رکھتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.