اوریکل
رات کے سرد لب
لفظ کہتے ہیں
درد کا ستوں
لفظ نہیں پتھر نہیں
پتھر نہیں کوئی سایہ
محض دھواں بن کے اڑ جانے والا خیال
مرے تحلیل ہوتے ہوئے ہونٹوں سے بہتے ہوئے
حقیقی پانی کی طرح
سچائی کا لفظ
جو مری غلطیوں کا سبب ہے
اگر یہی موت ہے تو میں اس کے باعث زندہ ہوں
اگر یہی سکوت ہے تو میری آواز اسی کے باعث ہے
اگر یہی یاد داشت ہے تو مجھے کچھ بھی یاد نہیں
میں نہیں جانتا کہ یہ لفظ مجھے کیا کہہ رہا ہے
مگر اس پہ یقین رکھتے ہوئے
خود کو اس کے حوالے کر دیتا ہوں
کیسے جانیں کہ ہم زندہ ہیں؟
وقت جو محض نیم وا آنکھوں سے ہمیں دیکھتا ہے
خود کو بھی ظاہر کر دیتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.